السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
چھوٹے بچوں کے لئے شافی علاج
شیر خوار بچوں کے پیٹ میں درد ماؤں کی سب سے بڑی پریشانی ہے، اکثر مائیں اس بات سے بے خبر ہوتی ہیں کہ اُنکا بچہ کیوں رو رہا ہے، وہ یہ سوچتی ہیں کہ بچہ بھوک کی وجہ سے روتا ہے اور دودھ پلا دیتی ہیں جبکہ اصل میں بچہ پیٹ میں درد اور مروڑ کی وجہ سے روتا ہے۔بچے کو دودھ پلانے سے پہلے (ایک چائے کا چمچ عرق گلاب) اور دودھ پلانے کے بعد (ایک چائے کا چمچ ہمدرد گُٹھی) دی جانی چاہئے۔
اس سے بچے کے پیٹ میں ہر طرح کا درد ختم ہو جائے گا اور اس کے علاوہ روغن ارنڈ (کیسٹر آئل) سے آہستہ آہستہ بدن کی مالش بھی کریں اور ناف میں ڈالے۔
دہی کی چھاچھ کے فائدے
اکثر ماؤں کا شکوہ ہے کہ بچے گھر کا کھانا نہیں کھاتے اور بند ڈبوں والی غذا کو کھانا پسند کرتے ہیں ۔ جب بچہ یہ چیزیں کھاتا ہے تو اس کی بھوک مر جاتی ہے اور وہ سالن روٹی میں دلچسپی نہیں لیتا جبکہ اس کا جسم ہی روٹی سالن سے بنتا ہے یہی وجہ ہے کہ بچے کا قد چھوٹا، جسم سوکھا اور رنگ زرد پڑ جاتا ہے ۔ایسی صورتِ حال سے بچنے کیلئے بچے کو شام چار بجے (آدھا گلاس دہی کی چھاچھ) پلائیں اور اس میں چینی ہرگز نہ ڈالیں۔
بچوں کے دانت نکلنے کا درد
بچوں کے دانت نکلنے کا درد، چڑ چڑا پن کا علاج انگور ہے۔
دانت نکلنے والی عمر کے دوران بچے تکلیف کی وجہ سے بے آرامی محسوس کرتے ہیں، کبھی کبھار یہ تکلیف معتدل ہوتی ہے اور بچے ہر وقت ماں کی گود سے ہی چپٹے رہنا پسند کرتے ہیں۔اگر انہیں کچھ وقت کیلئے اکیلے چھوڑ دیا جائے تو آسمان سر پر اٹھا لیتے ہیں۔دانت نکلنے کی تکلیف اگر شدید ہو تو منہ سے رال ٹپکتی ہے،دست لگ جاتے ہیں اور نیند اُچاٹ ہو جاتی ہے۔بچے کو اس تکلیف سے بچانے کیلئے ہر روز صبح شام (ایک چائے کا چمچ انگور کا رس) دینے سے بچہ زیادہ نہیں روتا اور نہ ہی اسے دانت نکالنے میں تکلیف ہوتی ہے۔
(بچوں کوچمونوں سے نجات دلائیں)
چمونوں سے تنگی ننھی جانوں کا سب سے بڑا مسئلہ ہے ۔بچوں میں پیٹ کی کیڑے عموماً زیادہ پائے جاتے ہیں اور والدین لاپرواہی سے اس کا علاج نہیں کرواتے اگر ان کا فوری علاج نہ کروایا جائے تو بچے کو بہت سے اندرونی بیماریوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ بچوں میں چمونوں سے نجات دلانے کیلئے روزانہ شام چار بجے (تازہ پودینے کا جوس) پلائیں اور چند پتے کھلائیں اس کے علاوہ رات سوتے وقت بچے کی متاثرہ جگہ پر سرسوں کا تیل لگانے سے چمونوں سے جان چھڑائی جا سکتی ہے۔
روز بستر گیلا کرنے کی عادت
اگر بچہ رات کو بستر پر پیشاب کرتا ہو تو رات کو (چاول کی پچھ) اُتار کر صبح بچے کو ایک کپ پچھ میں ایک کھانے کا چمچ شکر ڈال کر دیں تو آئندہ سے بستر پر اس کا پیشاب نہیں نکلے گا۔ ایک ہفتے تک چاول کی پچھ دینے سے بچے کی یہ عادت جاتی رہے گی۔(یہ نسخہ چار سال سے کم عمر بچوں کیلئے ہرگز نہیں ہے)
بچوں میں گیس، قبض کا مسئلہ
چھوٹے بچوں کو اکثر گیس اور قبض کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔دودھ پلانے والی مائیں جب مرغن غذائیں زیادہ کھاتی ہے اور بادی اشیائے جیسا کہ دال ماش، آلو، گوبھی، بڑا گوشت، نان، چنے زیادہ استعمال کرتی ہیں تو اس سے بچے کو پیٹ میں گیس،مروڑ اور شدید قبض کا سامنا کرنا پڑتا ہے،:ایسی صورتحال میں بچے کو (دو چائے کے چمچ انگور کا رس) دن میں دو بار پلائیں۔چھوٹے بچوں کیلئے گیس اور قبض جیسی تکلیف بہت بڑا مسئلہ ہے۔جس وجہ سے وہ بار بار روتے ہیں اور دودھ بھی نہیں پیتے،اس تکلیف ہو ہرگز نظر انداز مت کریں۔
بچوں میں گلے کی تکالیف
بچوں میں گلے کی تکالیف کا آسان علاج گھریلو اشیا سے ممکن ہے
چند پتے تازہ پودینہ کا قہوہ بنا لیں،قہوے کے تین گھونٹ پلائیں اور تین بار غرارے کروائیں۔اگر ٹانسلز کا مسئلہ ہو تو اس کا باقاعدہ علاج کروائیں! آج کل چھوٹے بچوں میں سانس اور گلے کے امراض بڑھتے جا رہے ہیں اس کو ہرگز نظر انداز نہ کریں اور نہ ہی وقتی علاج کروائیں۔
بچوں کا سوکھا جسم
بچوں کا سوکھا جسم والدین کی سب سے بڑی پریشانی ہے ۔ (زیتون کے تیل) کو دھوپ میں رکھ کر ہلکا سا گرم کر لیں اور اس تیل سے پانچ منٹ تک مالش کریں اور بچے کو پنکھے کے نیچے ہرگز نہ لٹائیں۔یہ عمل پانچ ہفتے تک جاری رکھیں اس سے بچے کی ہڈیا مضبوط ہوں گی اور جسم بڑھے گا۔بچوں کی پروریش کے ساتھ ان کی خوراک کا بھی خاص خیال رکھیں۔اور جو بچے کمزور لاغر ہونا شروع ہو جاتے ہیں ان پر پرچھاوا سایہ ہو جاتا ہے تو ایسے بچو پر ٹوٹکے نھی آزمانے چاہیے انکا روحانی علاج کرانا چاہیے نھی تو بچے کا نقصان ہوتا ہے اور ساری زندگی کا پچھتاوا ہوتا ہے چھوٹے بچے ہو تو ماوں کو اپنی خراک پر کنٹرول کرنا ہوگا جو دودھ پیتے ہیں بچے ان ماوں کا سردی بھی لگ جاتی ہے تو احتیات کریں بچوں کی طبیعت بگڑ جاے تو ڈاکٹر کے پاس فورا لے کر جایئں اللہ سب کو اپنے حفظ امان میں رکھے