حضرت ابن سیرین بی نے فرمایا ہے۔ اگر دیکھے کہ زمین حرکت کرتی ہے ۔ دلیل ہے کہ زمین کی حرکت کے مطابق اس ملک کے باشندوں کو بادشاہ سے رنج اور ملامت پہنچے گی ۔ اور اہل تعبیر نے بیان کیا ہے کہ لوگوں کو آفت پہنچے گی اور اس ملک میں بیماری پڑے گی ۔اور اگر دیکھے کہ زمین پھری اور زیرہ بالا ہوئی ہے ۔ دلیل ہے کہ اس ملک میں بلا فتنہ پڑیں گے ۔ حضرت ابراہیم کرمانی مﷺ نے فرمایا ہے ۔اگر دیکھے کہ زمین آہستہ بلی ہے اور آدھی غرق ہوگئی
ہے۔ دلیل ہے ان میں کہا ہے کہ ان کے کر ہی کیا ہے اور وہ
حضرت جعفر صادق ﷺ نے رمایا ہے کہ خواب میں زلزلہ اور زمین کا غرق ہوتا دیکھنا بادشاہ کی طرف سے محنت اور بلاۓ عظیم پر دلیل ہے ۔فرمان حق تعالی ہے: فخسفنا به و بدارا الارض۔ ( ہم نے اس کو اور اس کے گھر کوزمین میں دھنسا دیا ) ۔ بہر حال خواب میں زلزلہ اس ملک والوں کے لئے عذاب اور ملامت پر دلیل ہے۔